مری میں مقامی عوام کو باہر سے آنے والوں سے شکایات کا آزالہ کیا جائے




ملکہ کوہسار مری تمام، تر رہنائیوں کے ساتھ پاکستان کے عوام کو اپنے اغوش میں آنے کے لئے خوش آمدید کہتی ھے اور تقاضا کرتی ھے کہ اس  کے حسن سے لطف اندوز ھوں مگر باوقار انداز میں، مگر کچھ لوگ اس کے برعکس ایسےکمینگی کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ ملکہ کوہسار اور اس کے باسی ایسے لوگوں سے سخت نالاں ہیں۔ جس کا اندازہ مندرجہ ذیل واقعے کیا جاسکتاھے۔ مری کی انتظامیہ کو ایسے واقعات کے سدباب کے لئے  اصول و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کرانا چاہیے۔
ہر قوم میں زیادہ عوام اچھے ھوتے ھیں، چند شرپسند ان سب کی بدنامی کا باعث   بنتےہیں۔ ایسے شرپسند عناصر کو ائنی ہاتھوں سے نمٹنا  چاہیے۔



Murree leaks

دو تین دن پہلے کا واقعہ ہے..


باڑیاں کے قریب جہاں سزوکیاں کھڑی ہوتی ہیں اس سے اگلے موڑ  سے کچھ لڑکیاں پیدل جا رہی تھی کہ پیچھے سے ایک  گاڑی آئی اور کچھ شرپسند  ان لڑکیوں کو تپڑ مار کے بھاگ رہے تھے. صرف انجوائے منٹ کے لیے. اتنے میں وہاں ایک سزوکی والے نے دیکھ لیا اور اس نے گاڑی آگے آ کر لگائے اور تھوڑا جھگڑا ہوا اتنے میں ان سب شرپسندوں نے اپنا اپنا اسلحہ نکال لیا اور ان سب پر تان لیا. مجبورن پھر سب نے ان شرپسندوں کو جانے دیا..

 یہ تو اس روڈ سے گزر رہے تھے تو ایسا کام کیا..اور جو وہاں رہ رہے ہیں پھٹان ان کے بھی بہت دفعہ ایسے واقعات ہو چکے ہیں.. اور یہ پھٹانوں کے واقعات سب سے زیادہ یو سی دریاگلی میں ہوئے ہیں مگر اس پر کوئی ایکشن نہیں ہو رہا اور سب نے بیغیرتی اختیار کی ہوئی ہے.. دو تین دن پہلے کا واقعہ ہے اور کافی لوگ اس کے گواہ بھی ہیں اور دیکھا بھی ہے ان لوگوں نے. مگر ابھی تک دو تین بندے ہی اس مسلے پر بات کرتے دیکھا ہے.

 اور جو لوگ سوچ رہے ہیں نا کہ ہونے دو کیا پتہ کس کی لڑکیاں تھی کیا پتہ لڑکیوں نے پہلے کچھ کیا ہو ایسا ویسا.
 تو وہ لوگ یاد رکھیں اور انتظار کریں ایک دن ان کے گھر کی عورتوں کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہونے کا.

سوشل میڈیا پر چھوٹے سے لے کر بڑے تک ہر بندہ صبح سے شام تک سیاسی مذہبی اور اقوال زریں کی پوسٹیں کرتا ہے ایک ایک منٹ میں.. مگر مجھے بڑا افسوس ہوا اپنے علاقعے کی بیغیرتی دیکھ کر کہ ابھی تک کسی نے اس مسلے کو سنجیدہ نہیں لیا اور نہ کسی نے اس کے لیے بات نہ کوئی پوسٹ کی..
یہ کوئی سیاسی مسلہ نہیں ہے یہ عزت کا مسلہ ہے اہلیان


یو  سی دریاگلی والو مسوٹ دریاگلی رتی گلی اور چتراڈونگہ والو. اگر ایسے مسلوں پر تم ایک ہو کے آواز نہیں اٹھا سکتے تو لعنت ہی تم سب پر تمہارے لیڈروں پر تمہاری سیاست پر. جو اپنی عزت نہیں سنبھال سکتے وہ پریکٹیکل میں کیا ہوں گے اچھے.

 ہماری یو سی دریاگلی کے چیرمین اصغر عباسی صاحب اور علاقعے کی ہر ایک برادری ہر چھوٹے سے بڑے تک ہر کسی سے گزارش ہے کہ ایک تو پھٹانوں کو نہ گھر کرائے پر دیں نہ جگہ سیل کریں. اور سب اس مسلے پر میٹنگ رکھیں اور اس میں ان لوگوں پر زیادہ توجہ دی جائے جو ہمارے علاقعے کے ہیں مگر پنڈی اسلام آباد رہ رہے ہیں اور ان کی زمیںیں ادھر ہیں. کیونکہ یہی لوگ زیادہ تر زمینیں بیچ رہے ہیں کیونکہ کہ وہ ویسے بھی شہر میں رہ رہے ہیں اور ان کو علاقعے کی عزت سے کوئی لینا دینا نہیں. نوجوان اس میں اپنا کردار ادا کریں. اور جہاں بھی ایسا واقعہ ہو وہاں بغیر رشتہ داری کے بغیر کسی سیاسی مخالفت کے بغیر کسی برادری ازم کے اپنی مائوں بہنوں بیٹیوں کی عزت کی حفاظت کریں.. چند پیسوں کے لئے اپنی علاقعے کی خوبصورتی عزت اور غیرت کا سودا نہ کریں. اگر کسی نہیں مجوری کے تحت جگہ بیچنی بھی ہے تو کسی پنجاب اور کراچی کی اچھی فیملیز کو دیکھ کے کچھ شرائط رکھ کے علاقعے کے رسم رواج کو مدنظر رکھ کر سیل کریں.

 امید ہے مسوٹ کی کمیٹی اور علاقعے کے غیرت مند لوگ اس پر جلد ایکشن لیں گے. شکریہ

Comments

  1. چونکہ یہ مسئلہ سارے یوسی دریاگلی کا ھے اس لئے کسی مرکزی مقام پر معززین علاقہ کی میٹیگ بلائی جائے۔ اور اس حساس مسئلہ پر ٹھوس اقدامات کی حکومت وقت کو تجاویز پر عمل درآمد پر زور دیا جائے۔ گرلز ھائی سکول چتراڈونگا میں ھماری بچیاں قرب و جوار سے پیدل چل کر آتی ہیں۔ اگر ایسے واقعات کا سدباب نہ کیا گیا تو وہ تعلیم حاصل نہیں کرسکیں گی۔

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

خطہ کوہسار

شاہراہ قراقرم (دنیا کا آٹھواں عجوبہ)