Posts

نظام صلاۃ

نظام صلاۃ اسلامی جمہوریہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی اور مدینہ جیسی ریاست بنانے کے لئے اسلام کے تمام ستونوں پر           بنیاد رکھنا ہوگی۔ ان میں صلاۃ   یعنی نماز کو مرکزی حثیت حاصل ہے- اس کے لئے سعودی عرب کے نظام صلاۃ کا مطالعہ بہت مدد دے سکتا ہے۔ سعودی عرب میں نماز کی آذان ہوتے ہی تمام کاروبار بند ہوجاتے ہیں اور سوائے غیرمسلم لوگوں کے سب خواتین و حضرات مسجد کی طرف روانہ ہوجاتے ہیں۔ مساجد میں خواتین کے لئے الگ جائے نماز اور وضو کے لئے حمام موجود ہیں۔ اس سہولت کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ مسلمان   خواتین و حضرات نماز ادا کرتے ہیں۔ سفر کے دوران یا شہر میں فیملی کے ساتھ بروقت نماز ادا کی جاتی ہے۔ پاکستان میں ان دونوں سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے نماز باجماعت کا اس طرح اہتمام نہیں ہوتا جس میں زیادہ مسلمان شامل ہوسکیں۔پاکستان کی اکثر مساجد میں خواتین کے لئے جائے نماز اور وضو کے لئے الگ انتظام نہیں ہوتا۔ اسلئے سفر کے دوران نماز کے پابند مرد   بھی اس لئے نماز موخر کر دیتے ہیں ۔   کم از کم ان مساجد میں جو شہر میں موجود ہیں...

بمبئی حملوں کی اصل حقیقت سے اگرہمارے راہنماء ناواقف ہیں تو ان کو راہنمائی کا کوئی حق نہیں۔

Image
بھارت کے منہ پر ایک اور زور دار طمانچہ : ممبئی حملوں کی اصل  حقیقت کیا ہے ؟جرمن صحافی نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے اصل رخ دنیا کو دکھا دیا نئی دہلی(ویب ڈیسک) جرمن صحافی ایلیس ڈیوڈسن نے بمبئی حملے کا پول کھولتے ہوئے،حیران کن انکشافات کر ڈالے۔ جرمن صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ ممبئی حملہ بھارت، اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا۔تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر بمبئی میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے ہمیشہ بھارت نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا۔ مگر جرمن صحافی ایلیس ڈیوڈسن کی تحقیقاتی کتاب نے بھارت کے غبارے سے ہوا نکال دی۔حیران کن طور پر یہ کتاب ممبئی حملوں سے متعلق ہوش ربا انکشافات اور حقائق پر مبنی تجزیے پر مشتمل ہے۔یہ کتاب بھارتی پبلشر فروز میڈیا، نیو دہلی نے شائع کی ہے۔جرمن صحافی نے بمبئی حملے کا پول کھولتے ہوئے،حیران کن انکشافات کر ڈالے۔ ممبئی حملوں کے مرکزی فائدہ کار ہندو انتہا پسندو قوم پرست رہے کیوں کہ ان حملوں کے نتیجے میں ہیمنت کرکرے اور دوسرے پولیس افسران کو راستے سے ہٹایا گیا۔انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ ساتھ نہ صرف بھارت بلکہ امریکا اور اسرائیل کے کاروباری...

خطہ کوہسار

Image
پاکستان کا خوبصورت ترین خطہ گلیات سعدیہ امین اور فیصل ظفر کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ پاکستان کو کتنا جانتے اور کتنا سمجھتے ہیں؟ گرد و پیش دہشتگردی، انتہاپسندی، فرقہ واریت، کرپشن، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی۔ یعنی اچھے حوالے کم ہی ہوں گے اور جب آپ اتنے خراب حوالوں کے باوجود پاکستان سے اتنی محبت کر سکتے ہیں تو اچھے حوالے محبت کو کہاں سے کہاں پہنچا دیں گے، جس کی کوئی حد نہیں۔ کیونکہ یہاں دنیا کی سب سے خوبصورت وادیٔ کاغان بھی ہے، نامعلوم گہرائی والی پریوں کی جھیل سیف الملوک بھی، سربہ فلک برف پوش چوٹیاں بھی، پرہیبت صحرا بھی یہاں موجود ہیں اور سرسبز وادیاں بھی، یہ سب کچھ دیکھا ہے آپ نے؟ اگر نہیں تو ہم نے کوشش کی ہے کہ اس حوالے سے ایک سیریز میں پاکستان کا وہ خوبصورت چہرہ سامنے لائیں جو میڈیا میں منفی رپورٹنگ کے باعث کہیں گم ہو کر رہ گیا ہے، جس کا آغاز ہم نے سربہ فلک برف پوش چوٹیوں سے کیا اور اس کے بعد جنت نظیر جھیلوں کا جائزہ پیش کیا جبکہ اب تیسری کڑی کے طور پر ملک کا وہ پہاڑی مقام دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی مثال دنیا میں ملنا بہت مشکل ہے یعنی گلیات کا خطہ جو خیبرپختونخوا اور پنجاب م...

شاہراہ قراقرم (دنیا کا آٹھواں عجوبہ)

Image
(Asghar Karim Khan, Karachi) سات عجائباتِ عالم کی فہرست میں اگر آٹھویں عجوبے کو شامل کیا جاسکتا ہے تو وہ شاہراہِ قراقرم کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ حویلیاں سے شروع ہوکر درہ خنجراب تک 806 کلومیٹر طویل یہ عظیم شاہراہ، انجینئرنگ کا شاہکار اور پاکستان کی تجارتی معاشی اور دفاعی شہہ رگ ہے۔ یہ راستہ کوئی نیا نہیں ہے صدیوں سے کاروان اس راستے سے چائے، پورسلین اور سلک خچروں پر لادکر چین سے گلگت لاتے تھے جہاں سے بارٹر سسٹم کے تحت سونا جواہرات اور مصالحہ جات لے جاتے تھے۔ اس سفر کے دوران پہاڑوں سے گر کر، لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے اکثر ڈاکوﺅں کے ہاتھوں جان و مال گنوا بیٹھتے تھے۔ اس قدیم اور پرخطر راستے کو ایک شاہراہ میں تبدیل کرنا کوئی معمولی یا آسان کام نہیں تھا۔ اس کام کی دشواری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابتدائی طور پر ایک یورپی فرم کو یہ کام دیا گیا اس فرم کے انجینئروں نے علاقے کا فضائی جائزہ لینے کے بعد ان سنگلاخ پہاڑوں اور چٹانوں کے درمیان کسی سڑک کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا۔ اس کے بعد پاکستان نے یہ کام پڑوسی ملک چین کی کی مدد سے خود انجام دینے کا عزم کیا۔ دونوں...