شاہراہ قراقرم (دنیا کا آٹھواں عجوبہ)
(Asghar Karim Khan, Karachi) سات عجائباتِ عالم کی فہرست میں اگر آٹھویں عجوبے کو شامل کیا جاسکتا ہے تو وہ شاہراہِ قراقرم کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ حویلیاں سے شروع ہوکر درہ خنجراب تک 806 کلومیٹر طویل یہ عظیم شاہراہ، انجینئرنگ کا شاہکار اور پاکستان کی تجارتی معاشی اور دفاعی شہہ رگ ہے۔ یہ راستہ کوئی نیا نہیں ہے صدیوں سے کاروان اس راستے سے چائے، پورسلین اور سلک خچروں پر لادکر چین سے گلگت لاتے تھے جہاں سے بارٹر سسٹم کے تحت سونا جواہرات اور مصالحہ جات لے جاتے تھے۔ اس سفر کے دوران پہاڑوں سے گر کر، لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے اکثر ڈاکوﺅں کے ہاتھوں جان و مال گنوا بیٹھتے تھے۔ اس قدیم اور پرخطر راستے کو ایک شاہراہ میں تبدیل کرنا کوئی معمولی یا آسان کام نہیں تھا۔ اس کام کی دشواری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابتدائی طور پر ایک یورپی فرم کو یہ کام دیا گیا اس فرم کے انجینئروں نے علاقے کا فضائی جائزہ لینے کے بعد ان سنگلاخ پہاڑوں اور چٹانوں کے درمیان کسی سڑک کی تعمیر کو ناممکن قرار دے دیا۔ اس کے بعد پاکستان نے یہ کام پڑوسی ملک چین کی کی مدد سے خود انجام دینے کا عزم کیا۔ دونوں...